جمعہ، 25 نومبر، 2016

جینے کی خواہش

کیمبرج یونیورسٹی کے ماہرین کی ایک تحقیق میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ زندگی کے آخر میں لوگ عموماً ایک سال مزید جینے کی خواہش میں 11ہزار ڈالرز(تقریباً11لاکھ روپے) اپنے علاج معالجے پر خرچ کرتے ہیں۔ یعنی لوگ اپنی زندگی میں ایک سال اضافے کی قیمت اوسطاً 11لاکھ روپے ادا کرتے ہیں۔ تحقیقاتی رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ بڑھاپے میں لوگ ہسپتال کی بجائے اپنے گھر میں مرنے کو ترجیح دیتے ہیں اور اس مقصد کے لیے 20ہزار ڈالرز (تقریباً20لاکھ روپے) اضافی رقم خرچ کرتے ہیں۔
کیمبرج یونیورسٹی کے ماہرین نے اپنی رپورٹ میں مزید بتایا ہے کہ آخری عمر میں لوگ سب سے زیادہ رقم مختلف تکالیف سے نجات کے لیے خرچ کرتے ہیں۔ اوسطاً ایک بوڑھا شخص اس مقصد کے لیے 43ہزار ڈالر(تقریباً43لاکھ روپے) خرچ کرتا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں صحت کے لیے مختص بجٹ کا بڑا حصہ زندگی کے آخری حصے میں پہنچ چکے افراد کے علاج پر خرچ ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر امریکہ میں علاج کے لیے اوسطاً500ارب ڈالر (تقریباً 500 کھرب روپے)مختص کیے جاتے ہیں جن کا 30فیصد بوڑھے افراد کے علاج پر صرف ہوتا ہے۔ برطانوی نیشنل ہیلتھ سروس بڑھاپے میں مریضوں پر 1ارب 30کروڑپانڈز(تقریباً 1کھرب 97کروڑ روپے) خرچ کرتی ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں