سیرو
سیاحت کے لیے وقت نکالیے
زندگی میں دلچسپی پیدا کرنے کے لیے تنوع بہت ضروری ہے۔ مسلسل کام کے دوران جب کبھی چھٹیاں ملیں تو خوبصورت مناظر سے آنکھوں کو ٹھنڈک پہنچانے کے لیے پُرفضا مقامات کی سیر کو نکل جایئے۔ کوشش کیجیے کہ آپ کے ساتھ خاندان کے لوگ یا پھر دوست احباب بھی ہوں۔ دوستوں کے ساتھ بیتا یہ وقت آپ کی یادوں کی گیلری میں رنگ بھر دے گا اور جسمانی طور پر بھی آپ خود کو تر وتازہ محسوس کریں گے۔
زندگی میں دلچسپی پیدا کرنے کے لیے تنوع بہت ضروری ہے۔ مسلسل کام کے دوران جب کبھی چھٹیاں ملیں تو خوبصورت مناظر سے آنکھوں کو ٹھنڈک پہنچانے کے لیے پُرفضا مقامات کی سیر کو نکل جایئے۔ کوشش کیجیے کہ آپ کے ساتھ خاندان کے لوگ یا پھر دوست احباب بھی ہوں۔ دوستوں کے ساتھ بیتا یہ وقت آپ کی یادوں کی گیلری میں رنگ بھر دے گا اور جسمانی طور پر بھی آپ خود کو تر وتازہ محسوس کریں گے۔
ورزش
لازمی کیجئے
تندرست دماغ ہی اچھے اور تعمیری خیالات کو جنم دے سکتا ہے اور اس کے لیے آپ کے جسم کا توانا ہونا بہت ضروری ہے۔اگر آپ صبح اٹھ کر پہلا کام ورزش کریں گے تو آپ کے جسم پر بہت مثبت اثرات پڑیں گے۔ صبح کی ورزش کے دوران جسم سے بہنے والے پسینے کے ساتھ ساتھ اینڈروفینز(جسم میںموجود افیونی مادے) باہر نکل آتے ہیں۔ اگر آپ سستی اور کاہلی سے جان چھڑانا چاہتے ہیں تو صبح کی ورزش کو اپنا معمول بنانا ہو گا۔
تندرست دماغ ہی اچھے اور تعمیری خیالات کو جنم دے سکتا ہے اور اس کے لیے آپ کے جسم کا توانا ہونا بہت ضروری ہے۔اگر آپ صبح اٹھ کر پہلا کام ورزش کریں گے تو آپ کے جسم پر بہت مثبت اثرات پڑیں گے۔ صبح کی ورزش کے دوران جسم سے بہنے والے پسینے کے ساتھ ساتھ اینڈروفینز(جسم میںموجود افیونی مادے) باہر نکل آتے ہیں۔ اگر آپ سستی اور کاہلی سے جان چھڑانا چاہتے ہیں تو صبح کی ورزش کو اپنا معمول بنانا ہو گا۔
جائزہ
لیجیے
راہ کے پتھر درحقیقت ہمارے سفر کو مزید بڑھانے کا سبب بنتے ہیںاور یہ ضروری نہیں کہ ہمارا ہر کام اعلی درجے کی کامیابی پر منتج ہو۔توقع کے عین مطابق محنت کا نتیجہ نہ ملنے پر مایوس نہیں ہو نا چاہے بلکہ اسباب کا تجزیہ کر کے اپناکام جاری رکھنا چاہیے۔ اس مقصد کے لیے وہ جملہ ذہن میں رکھیے جو ایک کارٹون کی تصویر کے ساتھ لکھا ہوتا ہے کہ’’میں نے بہت سی غلطیاں کیں اور کافی کچھ سیکھا۔میں کچھ اور غلطیاں کرنے کے بارے میں بھی سوچ رہا ہوں۔‘‘ مطلب یہ کہ ناکامیوں میں بھی مثبت پہلو تلاش کر کے اپنے آئندہ کے منصوبوں کی تکمیل کی جانی چاہیے۔
راہ کے پتھر درحقیقت ہمارے سفر کو مزید بڑھانے کا سبب بنتے ہیںاور یہ ضروری نہیں کہ ہمارا ہر کام اعلی درجے کی کامیابی پر منتج ہو۔توقع کے عین مطابق محنت کا نتیجہ نہ ملنے پر مایوس نہیں ہو نا چاہے بلکہ اسباب کا تجزیہ کر کے اپناکام جاری رکھنا چاہیے۔ اس مقصد کے لیے وہ جملہ ذہن میں رکھیے جو ایک کارٹون کی تصویر کے ساتھ لکھا ہوتا ہے کہ’’میں نے بہت سی غلطیاں کیں اور کافی کچھ سیکھا۔میں کچھ اور غلطیاں کرنے کے بارے میں بھی سوچ رہا ہوں۔‘‘ مطلب یہ کہ ناکامیوں میں بھی مثبت پہلو تلاش کر کے اپنے آئندہ کے منصوبوں کی تکمیل کی جانی چاہیے۔
اپنے
ماحول کو مرتب کیجیے
اپنے کمرے اور کام کی جگہ پر موجود الماریوں اور میز وغیرہ سے غیر ضروری اشیاء اٹھا دیجیے۔ اس سے آپ کو اپنے متعلق اشیاء کی ملکیت کا احساس ہو گا۔ماحول کی صفائی اور اس میں ترتیب آپ کے کام کی کارکردگی میں اضافے کے ساتھ ساتھ کام میں آپ کی دلچسپی کو بھی بڑھائے گی۔ یہ گھر اور دفتر دونوں میں ضروری ہے۔ بے ترتیب کتابیں ، فائیلوں کے انبار اور کام کی میز پر بکھری ہوئی اسٹیشنری تخلیقی کام کرنے والوں پر اچھا اثر نہیں ڈالتی۔
اپنے کمرے اور کام کی جگہ پر موجود الماریوں اور میز وغیرہ سے غیر ضروری اشیاء اٹھا دیجیے۔ اس سے آپ کو اپنے متعلق اشیاء کی ملکیت کا احساس ہو گا۔ماحول کی صفائی اور اس میں ترتیب آپ کے کام کی کارکردگی میں اضافے کے ساتھ ساتھ کام میں آپ کی دلچسپی کو بھی بڑھائے گی۔ یہ گھر اور دفتر دونوں میں ضروری ہے۔ بے ترتیب کتابیں ، فائیلوں کے انبار اور کام کی میز پر بکھری ہوئی اسٹیشنری تخلیقی کام کرنے والوں پر اچھا اثر نہیں ڈالتی۔
الیکٹرانک
ڈیوائسز کا محدوداستعمال
اپنے لیے مخصوص اوقات میں ٹیلی فون،ٹیبلٹ اور لیپ ٹاپ وغیرہ کو خود سے دور رکھیے۔ اس کا مقصد اپنے لیے ایک ایسے ماحول کی تیاری ہے جو ہمیں مکمل طور پر سکون اور آرام فراہم کرنے میںمعاون ثابت ہو سکے۔بہت سے لوگ جب سونے لگتے ہیں تو سوشل میڈیا سائٹس (ٹویٹر ،انسٹاگرام اور فیس بک وغیرہ)ا نھیں کچھ اس طرح مصروف کرلیتی ہیں کہ وقت گزرنے کا احساس تک نہیں ہوتا۔بہتر ہے نئے سال کی آمد پر سوشل میڈیا کی مصنوعی دنیا کو کم سے کم وقت دینے کا عزم کیا جائے۔ سوشل میڈیا سائٹس اور ٹی وی پر ضیاع سے بچنے والا وقت تعمیری سرگرمیوں میں صرف کیجیے۔
اپنے لیے مخصوص اوقات میں ٹیلی فون،ٹیبلٹ اور لیپ ٹاپ وغیرہ کو خود سے دور رکھیے۔ اس کا مقصد اپنے لیے ایک ایسے ماحول کی تیاری ہے جو ہمیں مکمل طور پر سکون اور آرام فراہم کرنے میںمعاون ثابت ہو سکے۔بہت سے لوگ جب سونے لگتے ہیں تو سوشل میڈیا سائٹس (ٹویٹر ،انسٹاگرام اور فیس بک وغیرہ)ا نھیں کچھ اس طرح مصروف کرلیتی ہیں کہ وقت گزرنے کا احساس تک نہیں ہوتا۔بہتر ہے نئے سال کی آمد پر سوشل میڈیا کی مصنوعی دنیا کو کم سے کم وقت دینے کا عزم کیا جائے۔ سوشل میڈیا سائٹس اور ٹی وی پر ضیاع سے بچنے والا وقت تعمیری سرگرمیوں میں صرف کیجیے۔
روزنامہ ایکسپرس
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں