ہفتہ، 5 نومبر، 2016

توانائی کا صحیح استعمال


قدرت بعض لوگوں  کو بہت خوبصورت شخصیت   دے دیتی ہے  جیسے  قطب الدین ایبک انہیں  یوسف ثانی کہاجاتا تھا  دنیا کی تاریخ میں حضرت یوسف علیہ السلام  بہت ہی زیادہ خوبصورت تھے  اس کے بعد اگر کسی کو خوبصورت کہا گیا ہے  تو وہ قطب الدین ایبک کو کہا گیا ہے  یہ قدرت کا انعام ہے ۔ بعض دفعہ قدرت  کئی لوگوں کو  بہت زیادہ توانائی دے دیتی ہے  ان میں  اتنی زیادہ توانائی ہوتی ہے  کہ ان کے آگے کام چھوٹے چھوٹے ہو جاتے ہیں ۔
 ایک وقت زندگی میں ایسا آتا ہے  جب آپ منتخب کر لیتے ہیں کہ  میں  نے کیا کرنا ہے  آپ اپنی ساری توانائی کو  اس پر لگا دیتے ہیں  اور باقی لوگوں  سے کئی گنا آگے نکل جاتے ہیں  ۔ کوشش کرکے اپنا کام  تلاش کریں  اگر نہ ملے تو اللہ تعالیٰ سے دعا مانگیں جس کے پاس توانائی زیادہ ہوتی ہے  اس کو زیادہ ٹکریں مارنی پڑتی ہیں  ۔چلتی چیزکا زیادہ ڈر ہوتا ہے  کہ وہ کہیں ٹکرا  سکتی ہے اگر سمت ہو، منصوبہ بندی ہو تو توانائی والا بندہ  دوسروں سے آگے نکل جاتا ہے ۔ ڈفر کو کبھی ٹینشن نہیں ہوتی  وہ کہتا ہے اوہ زندگی ختم ہو گئی  چلو فوت ہوجائیں ۔ عقل والے کو، سمجھ والے کو، توانائی والے کو بڑا مسئلہ ہوتا ہے  اس کو مسئلہ ہوتا ہے کہ زندگی مجھے  ایک بار  ملی ہے کیوں نہ میں کچھ کر جاؤں  ۔
سازگار حالات تو نبیوں ؑ کو بھی نہیں ملے ، دنیا میں ساز گار حالات نہیں ہیں اس دنیا میں پودے کو زمین سے نکلنے کے لیے  پوری زمین کا سینہ چاک کر کے نکلنا پڑتاہے ۔ جب بھی آپ آگے نکلنے کی کوشش کریں گے ساری دنیا آپ کو پاگل کہے گی  اور آپ دنیا کی پروا کیے بغیر آگے نکل جائیں  تو پھر بڑی بات ہوتی ہے ۔جب آپ توانائی کو استعمال کریں گے تو سکون میں چلے جائیں گے  اور اگر اس کو روک کر رکھیں گے تو یہ آپ کو تنگ کرتی رہے گی ۔
(“Explorer Yourself” Syed Qasim Ali Shah)

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں