ہفتہ، 5 نومبر، 2016

قیمت ادا کریں


تین مینڈک اکھٹے جار ہے تھے کہ کنوئیں میں گر گئے  انہوں نے نکلنے  کی کوشش شروع کر دی  دوسرے مینڈک کنوئیں  کے اردگرد آ کر کھڑے ہو گئے  وہ  سب ان کو آوازیں دینے لگ پڑے کہ نکلو کچھ دیر بعد دیکھا دو مینڈک  نیچے رہ گئے ایک لگا رہا نیچے رہنے والوں نے سوچا اب ہم نہیں نکل سکتے  کنواں بہت گہرا ہے جو مینڈ ک لگا ہو ا تھا آخر کار وہ باہر آگیا دوسرے مینڈکوں نے اس سے پوچھا تم  کیسے باہر آگئے  تو وہ ان سے کہنے لگا کیا کہہ رہے  ہو یعنی  اسے سنائی نہیں دیتا تھا۔ زندگی میں جو سب کی سنتا ہے  وہ ان کو خوش کرنے کی کوشش کر تا ہے اورساری زندگی وہیں کا وہیں کھڑا رہتا ہے  اسے منافق کہا جاتا ہے ۔ہمارے ساتھ مسئلہ یہ ہے  کہ ہم قیمت اداکرنے کو تیار نہیں  ہیں جس کی وجہ سے ہم وہیں کے وہیں کھڑے ہوتےہیں۔
ایک وقت وہ ہوتا ہے  جب  لوگ آپ کو قبول نہیں کرتے   پھر ایک وقت وہ آتا ہے جب آپ وقت کی ضرورت بن جاتے ہیں  ، اس کے لیے ساری ناں ہاں میں بدل جاتی ہے ۔آپ سر کو جھکائیں  اپنی منزل کی طرف چلتے جائیں اس چیز کی پرواہ چھوڑ دیں کہ لوگ  کیا کہہ رہے ہیں صرف اپنی منزل کا فوکس رکھیں ایک دن آپ سر اٹھائیں گے زمانہ آپ کے ساتھ  ہوگا ۔
(Manage Your Life for Excellence, Syed Qasim Ali Shah)


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں