ہفتہ، 12 نومبر، 2016

جڑواں بچے


ایک سٹڈی کے مطابق 1980ء کے بعد دنیا بھر میں جڑواں بچوں کی پیدائش کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔ نیشنل سنٹر فار ہیلتھ سٹیٹکٹس کی رپورٹ کے مطابق 1980ء میں پیدا ہونے والے ہر 53 بچوں میں سے ایک جڑواں  ہوتا تھا۔ جبکہ 1980ء کے بعد سے 2009ء کے اعداد و شمار کے مطابق ہر 30 میں سے ایک جڑواں بچہ پیدا ہونے لگا۔ یعنی ہر سو میں تین بچے جڑواں ہو رہے ہیں۔یہ شرح یورپ کے علاوہ ایشیا اور افریقہ میں بھی اضافے کی طرف بڑھتی جا رہی ہے۔2012-01-1، روزنامہ ایکسپرس، سنڈے میگزین
ایسے بچے جو ایک ساتھ پیدا ہوں اور ہم شکل ہوںان کو میڈیکل سائنس میں"آئیڈ ینٹیکل ٹوئنز" کہا جاتا ہے جبکہ جو جڑواں بچے ہم شکل نہ ہوں ان کو"نان آئیڈ ینٹیکل ٹوئنز" کہا جاتا ہے۔
ٹونز برگ:         جہاں ہر سال دینا بھر کے آئیڈ ینٹیکل ٹوئنز جمع ہوتے ہیں، امریکہ کا ایک ٹاؤن ہے اس کا نوئنز برگ پڑنے کی وجہ 1819ء میں وہاں آنکھ کھولنے والے ہم شکل جڑواں بھائی موسس اور ایرون بنے ۔ قصہ یوں ہے کہ ان بھائیوں نے ٹاؤن میں ایک سکول کی ضرورت محسوس کرتے ہوئے اس کے لئے اپنی زمین بلا قیمت  دینے کا ارادہ کیا۔ اور انتظامیہ سے کہا کہ اس ٹاؤن کا نام ٹوئنز برگ رکھ دے۔ لہذا اس کا نام ٹوئنز برگ رکھ دیا گیا۔ بعد ازاں اسی مقام کو ہم شکل جڑواں افراد کے عالمی میلے کے انعقاد  کے لئے منتخب کر لیا گیا اور اگست کے مہینے میں یہ میلہ لگتا ہے۔سب سے پہلے 1976 ء میں اس میلے کا انعقاد کی گیا۔پہلی مرتبہ اس میں 36 ہم شکل جوڑے شریک ہوئے۔
1939ء میں امریکہ میں ایک گھرانے میں ہم شکل بچوں کی پیدائش ہوئی جن کو پانچ سا ل کی عمر میں علیحدہ کر دیا گیا۔ دو محتلف  گھرانوں  کو ان کی پرورش کی ذمہ داری سو نپی گئی۔ اور یہ جم برادرز کے نام سے مشہور ہوئے۔ان کی پہلی ملاقات 38 سال کی عمر میں ہوئی۔ میڈیکل ٹیم نے ان میں مشترک باتیں تلاش کرنے کے لئے ان سے سوالا ت کیے۔ جس پر معلوم ہوا کہ :
1۔      دونوں بھائی اپنی بیویوں سے علیحدگی اختیار کر چکے ہیں۔
2۔      دونوں نے دوبارہ شادی کر لی ہے۔
3۔      دونوں چین سموکر ہیں۔
4۔      دونوں کا ذریعہ معاش ایک ہے۔
5۔      انہیں کتے پالنے بہت شوق ہے۔
6۔      حیرت کی بات کہ ان کی پہلی اور دوسری بیویوں کے نام بھی ایک ہی تھے۔
چند سال پہلے بھارت کی ریاست ارتر پردیش کا ایک گاؤں محمد پور عمری بھی دنیا بھر کے طبی سائنس دانوں کی توجہ کا مرکز بنا تھا۔ جب وہاں کے مقامی اخبار میں خبر شائع ہوئی کہ اس گاؤں میں ہم  شکل جڑواں بچوں کی پیدائش کی شرح دس میں سے ایک ہے۔

دسمبر 2011ء کے آخر میں نیویارک میں جڑواں بچوں کی پیدائش کے بارے میں ملنے والی ایک خبر نے سب کی توجہ حاصل کر لی۔ جڑواں بچوں کی پیدائش کی تاریخ تو الگ ہو سکتی ہے مگر سال کیسے الگ ہوگا۔معلوم ہوا کہ 31 دسمبر کو  گیا رہ بج کر سینتیس منٹ پر رونن نامی خاتون نے ایک بیٹے کو جنم دیا۔ جب کہ اس کا بھائی یکم جنوری 2012ء کو بارہ بج کر دس منٹ پر دنیا میں آیا۔اس طرح دوجڑواں بچے دو مختلف تاریخوں اور ختلف سال میں پیدا ہوئے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں