اگر آپ
زندگی کے کسی ایک پارٹ کو
دیکھیں زندگی آپ کو رکی ہوئی لگے
گی جس کے پاس زندگی ہے اسے امتحانات
کا سامنا کرنا پڑے گا یہ کبھی ختم
نہیں ہو سکتے لیکن اس کا یہ مطلب نہیں
ہے کہ زندگی ختم ہو جاتی ہے آپ کو اس
کا سامنا کرنا پڑے گا ۔ آپ کو ثابت کرنا پڑے گا کہ مسئلہ بڑا ہے یا آپ کو ثابت کرنا پڑے گا کہ آپ بڑیں ہیں
فیصلہ آپ پر ہے ۔
ہم دنیا کی واحد امت ہیں جنہیں یہ اعزاز ہے کہ اگر تم نے روشن دان اس نیت سے لگایا کہ اس سے آذا ن کی آواز آئے گی ۔۔۔۔آواز تو آنی ہی آنی ہے ساتھ ثواب بھی مل جاتا ہے ۔ جس کا کام اس کی عبادت نہیں ہیں اس کی مسجد میں عبادت سوالیہ نشان ہے۔ حضرت سری
سقطیؒ فرماتے ہیں "میں نے کعبے کی دیوار
سے لپٹے ہو ئے ایک شخص کو دیکھا وہ رو رہا تھا ، آنسو بہا رہا تھا اور جب اس کے باطن میں دیکھا تو دنیا کے علاوہ کچھ نہیں
تھا اور بغداد کے بازار میں ایک شخص
کو معمول کے مطابق کاروبار میں مشغول دیکھا باطن میں جھانکا تو رب کے علاوہ اس کے پاس کچھ نہیں تھا ۔"
ہم
دنیا کی واحد مخلوق ہیں جس سے اللہ تعالیٰ
نے سوال کرنا ہے اور سوال اسی کو کیا جاتا
ہے جس کے پاس پوری چوائس ہوتی ہے المیہ یہ
ہے کی آج دین اور دنیا کو علیحدہ کر دیا گیا ہے ۔ رسول کریم ﷺ کا ارشاد پاک ہے
" ہر شخص کے لیے کام آسان ہے کیونکہ خدا نے اس کو اس کام کے لیے پیدا کیا ہے اوراس کی نشانی یہ ہے کہ خدا اس
کام کو اس پر آسان کر دیتا
ہے۔"
(Success
Ethics “Azim Premji” Syed Qasim Ali Shah)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں