اتوار، 6 نومبر، 2016

بلا عنوان


اگر آپ زندگی کے  کسی ایک  پارٹ کو  دیکھیں  زندگی آپ کو رکی ہوئی لگے گی  جس کے پاس زندگی ہے  اسے امتحانات  کا سامنا کرنا پڑے گا  یہ کبھی ختم نہیں ہو سکتے  لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ہے  کہ زندگی ختم ہو جاتی ہے   آپ کو اس  کا سامنا  کرنا پڑے گا ۔  آپ کو ثابت کرنا  پڑے گا کہ مسئلہ بڑا  ہے یا آپ کو ثابت کرنا پڑے گا کہ آپ بڑیں  ہیں  فیصلہ آپ پر ہے ۔
 ہم دنیا کی واحد امت ہیں جنہیں  یہ اعزاز ہے   کہ اگر  تم نے روشن دان اس نیت سے لگایا  کہ اس سے آذا ن کی آواز آئے  گی ۔۔۔۔آواز تو آنی ہی آنی ہے ساتھ ثواب بھی مل جاتا ہے  ۔ جس کا کام اس کی عبادت نہیں ہیں  اس کی مسجد میں عبادت سوالیہ نشان ہے۔ حضرت سری سقطیؒ  فرماتے ہیں "میں نے کعبے کی دیوار سے لپٹے ہو ئے ایک  شخص کو دیکھا وہ  رو رہا تھا ، آنسو بہا رہا تھا  اور جب اس کے  باطن میں دیکھا تو دنیا کے علاوہ کچھ نہیں تھا  اور بغداد کے بازار میں ایک شخص کو  معمول کے مطابق کاروبار  میں مشغول دیکھا  باطن میں جھانکا تو رب کے علاوہ  اس کے پاس کچھ نہیں تھا  ۔"
ہم دنیا کی واحد مخلوق ہیں  جس سے اللہ تعالیٰ نے سوال کرنا ہے  اور سوال اسی کو کیا جاتا ہے جس کے پاس پوری چوائس ہوتی ہے  المیہ یہ ہے کی آج دین اور دنیا کو علیحدہ کر دیا گیا ہے ۔ رسول کریم ﷺ کا ارشاد پاک ہے " ہر شخص کے  لیے کام آسان ہے  کیونکہ خدا نے اس کو  اس کام کے لیے پیدا کیا ہے  اوراس کی نشانی یہ ہے کہ  خدا اس  کام  کو اس پر آسان کر دیتا ہے۔"

(Success Ethics “Azim Premji” Syed Qasim Ali Shah)

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں