شادی ذمہ داریوں کا نام ہے
ا س میں عمر کا کم یا زیادہ ہونا اتنا اہم
نہیں ہے جب تک بچہ یا بچی ذمہ دار نہ ہوں ان کی شادی نہیں کرنی چاہیے جب بچوں میں ذمہ
داری آجائے تو ان کی شادی کر دینی چاہیےبغیر ذمہ داری والی شادی خوشحال گھرانے میں تبدیل نہیں ہو تی ۔ شادی کا
فیصلہ کبھی بھی جذبات کی وجہ سے نہ
کریں کیونکہ جذبات نے
آنکھوں پہ پٹی ڈالی ہوتی ہے۔آپ لنڈےسے دوسو روپے کی چیز لینے کے لیے اپنی پوری عقل لگا دیتے ہیں جبکہ زندگی کے
معاملے میں جذبات سے کام لیتے ہیں نتیجہ
پھر زیرو نکلتا ہے ۔ جو بندہ محبت کر رہاہوتا ہے ا س کو نہیں نظر آ رہا ہوتا کہ اس کا انجام کیا ہے جبکہ جو اس کا مشاہدہ
کر رہا ہوتا ہے اس کو پتا ہوتا ہے کہ کیا
انجام ہو گا۔
شادی کرتے وقت جذبات کا تناسب بیس فیصد رکھیں جبکہ اسی فیصد
منطق۔ شادی سے پہلے اپنا کردار ضرور بنائیں
شادی کی کامیابی میں کردار بہت ضروری ہوتا ہے آپ میں کردار ہوگا تو آپ کا ساتھی بھی آپ کی قدرکرے گا ۔ حسن والوں کی فہرست نکال کر ان کی زندگیوں کا جائز ہ لیں
تو کانوں ہاتھ لگ جائیں گے اگر
کامیابی حسن میں ہوتی تو سب سے زیادہ حسن والے لوگ کامیاب ہوتے حسن کے علاوہ
آپ کا کردار زندگی کو خوبصورت
بناتا ہے ۔شادی کا فیصلہ کرنے کے لیے تجربہ
کا لوگوں سے مشورہ ضرور کریں ہم زندگی کی چھوٹی موٹی چیزوں کے لیے کنسلٹنٹ رکھ لیتے ہیں مگر
زندگی انتہائی اہم فیصلے متعلق کبھی کسی تجربہ کار سے مشورہ نہیں کرتے
زندگی کے دو معاملات میں انتہائی سوچ سمجھ کے فیصلے کرنے چاہیے ایک کیرئیر اور دوسرا شادی۔
(Workshop,
Husband & Wife Relationship, Syed Qasim Ali Shah)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں