کتابوں کے متعلق کہا جاتا ہے جس طرح آپ ایک اچھے
دوست کا انتخاب بڑا سوچ سمجھ کے کرتے ہیں اسی طرح اگر آپ نے کبھی کتا ب کا انتخاب
کرنا ہو تو بہت سوچ سمجھ کر کریں۔کتاب آپ کی زندگی بناتی بھی ہے اور بگاڑتی بھی
ہےکتا ب کے اندر لکھنے والے کی زندگی کا تجربہ ہوتا ہے وہ کئی سال محنت کرتا ہے ، سوچتا ہے ، غوروفکر کرتا
ہےاتنا کچھ کرنے کے بعد آخر کار جب وہ اپنی ساری سوچیں ، خیالات ، تجربات، یقین، سارا کچھ جب کتابی شکل میں سامنے لاتا ہے تو دنیا کو بہت
آسانی ہو جاتی ہے اس کی ساٹھ ستر سال کی محنت سے لوگ فائدہ اٹھانے لگ پڑتے ہیں۔
اس دنیا پہ انسانوں نے
اتنی حکومت نہیں کی جتنی کتابوں نے کی ہے جیسے جیسے لوگ سوچتے ہیں وہ سوچیں کہیں
نہ کہیں کتا ب میں پہلے سے موجود ہوتی ہیں انسان کی سوچ اتنی اہم ہے کہ اگر آپ کی
سوچ معیاری ہے تو آپ کو ایک بہتر انسان مانا جاتا ہے انسان کی زندگی میں بہت بڑا رول مطالعے کا ہوتا
ہے وہ کتابیں جو ایک طالب علم پڑتا ہے ان کتابوں کا اثر اس کی شخصیت پہ پڑتا ہے ۔ ایک
وقت تھا جب کسی نے رشتہ دینا ہوتا تھا تو
لڑکی کا باپ آکر لڑکے سے پوچھتا تھا کہ تمہاری لائبریر ی کہاں پر ہے پتا تو لگے کہ
تم کتنا مطالعہ کرتے ہو، کتابیں کونسی پڑتے ہو کیا معاملات ہیں جبکہ آج لوگ کتابوں سے دور ہیں جب ہم کتابیں پڑنے کی
بات کرتے ہیں تو بے شمار لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ ہم نصابی کتابوں کی بات کر رہے ہیں
نصابی کتابیں آپ پڑتے ہیں نمبر لینے کے لیے ، امتحانات کو پاس کرنے کے لیے لیکن جو
باقی کتابیں ہوتی ہیں یہ آپ کی شخصیت کو چار چاند لگا دیتی ہیں اس لیے آپ ضرور بہ
ضرور آج سے ہی کتابیں پڑھنے کا فیصلہ کریں ۔کتابیں منتخب کرنے کا بڑا آسان سے
طریقے ہیں۔
1۔ پہلا طریقہ اپنے آپ کو جانیے، اپنی
شخصیت کو جانیے ، اپنے رجحان کو دیکھیں اس رجحان کے مطابق کتابیں تلاش کریں۔
2۔ دوسر ا طریقہ آپ ان استاتذہ کرام ، دوستوں سے جو کتابیں پڑھنے کا شوق رکھتے ہیں ان سے پوچھیں کہ کونسی کتابیں زیادہ فائدہ مند ہیں ۔
3۔ تیسرا یہ دیکھیں کہ اخبارات میں جو کتابوں پر تبصرے لگتے ہیں ان کو پڑھیں اور کتابیں خرید کر پڑھیں ۔
4۔ چوتھا طریقہ یہ ہے کہ جب کسی چیز کا شوق بڑھانا ہوتا ہے تو پھر آپ عمومی طور پر جہاں آپ کا شوق بڑھتا ہے ان جگہوں کا دورہ کرتے ہیں آپ گاہے بگاہے لائبریری ٍ کا دورہ کریں، کتابوں کی دکان کا دورہ کریں جو خرید سکتے ہیں ضرور خریدیں۔
جب آپ کو کتابوں سے محبت ہو جائے گی تو یاد رکھیے گا کیا کسی نے خوب کہا ہے کہ" جو ریڈر ہوتے ہیں وہی لیڈرز ہوتے ہیں۔"
(My Library, Syed Qasim Ali
Shah)2۔ دوسر ا طریقہ آپ ان استاتذہ کرام ، دوستوں سے جو کتابیں پڑھنے کا شوق رکھتے ہیں ان سے پوچھیں کہ کونسی کتابیں زیادہ فائدہ مند ہیں ۔
3۔ تیسرا یہ دیکھیں کہ اخبارات میں جو کتابوں پر تبصرے لگتے ہیں ان کو پڑھیں اور کتابیں خرید کر پڑھیں ۔
4۔ چوتھا طریقہ یہ ہے کہ جب کسی چیز کا شوق بڑھانا ہوتا ہے تو پھر آپ عمومی طور پر جہاں آپ کا شوق بڑھتا ہے ان جگہوں کا دورہ کرتے ہیں آپ گاہے بگاہے لائبریری ٍ کا دورہ کریں، کتابوں کی دکان کا دورہ کریں جو خرید سکتے ہیں ضرور خریدیں۔
جب آپ کو کتابوں سے محبت ہو جائے گی تو یاد رکھیے گا کیا کسی نے خوب کہا ہے کہ" جو ریڈر ہوتے ہیں وہی لیڈرز ہوتے ہیں۔"
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں