اتوار، 20 نومبر، 2016

بڑ فلائیز


بڑ فلائیز بھارت میں بچوں کے حقوق کے لیے کام کرتی ہے۔ یہ تنظیم 1989ء میں قائم ہوئی۔ تعلیم اس کا بنیادی فریضہ ہے ۔ اس تنظیم نے جاب کام کا آغاز کیا تو اس کو معلوم ہوا بھارت کے سینکڑوں شہروں میں اس وقت 10 ملین سٹریٹ چلڈرن موجود ہیں جو گلیوں میں پروان چڑھتےہیں ابتدائی عمر میں ہی زندگی کا بوجھ اٹھا لیتے ہیں یہ پانچ چھ برس کی عمر چوٹا بن کے کام شروع کرتے ہیں ۔ ان کی تنخواہیں بہت کم ہوتی ہیں وہ بھی ان کے والدین اور عزیز ہڑپ کر لیتے ہیں یا دوسرے بچےان کو جوئے یا منشیات کی عادت ڈال دیتے ہیں ۔ بڑ فلائیز نے سوچا کہ ہم اگر ان بچوں کی زندگی میں کوئی تبدیلی، اعلیٰ تعلیم نہیں دلا سکتے مگر ان کی کم ازکم کمائی تو محفوظ کر سکتےہیں۔اس تنظیم نے ان بچوں کے بینک کا تصور پیش کیا اور بھارت کے دارالحکومت دہلی میں 2001ء میں پہلا بینک قائم کیا۔اس بینک میں 9 سے 18 سال تک کے بچے ساڑھے فیصد منافع پر اپنی رقم جمع کراسکتےہیں ۔ بینک کے تمام انتظامات اور اختیارات بچوں کے پاس ہیں اور اس کا مینجر سونو نام کا بچہ ہے۔ یہ بچپن میں گھر سے بھاگ گیا تھا دہلی میں آکر چائے کے سٹال پر کام کیا۔ بڑ فلائیز کے رضاکاروں نے اس بینک کے بارے میں بات اور اس نے اس بینک میں ملازمت اختیار کر لی۔اس بینک کی وجہ سے ان بچوں میں بچت کی عادت پڑ رہی ہے اور ان کی رقم رشتہ داروں سے بھی محفوظ رہتی ہے ۔ بینک بچوں کو صرف اتنی ہی رقم دیتا ہے جس سے ان کا لباس، جوتے اور کھانا ہی کھا سکیں باقی رقم محفوظ رہتی ہے ۔ بٹر فلائیز کےاس منصوبے نے دنیا کی توجہ حاصل کر لی ہے اب یہ تنظیم تیسری دنیا کے ممالک میں بینک بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔
)
یہ اختتام نہیں آغاز سفر ہے، جاوید چوہدری(


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں