آئن سٹائن کہتا ہے کہ جب میں اور کنڈیکڑ سے پیسے کا لین دین کرتا تو وہ روزانہ مجھ سے جھگڑا کرتا کہ تم نے مجھے پورے پیسے واپس نہیں کیے، لیکن وہ جب دوبارہ گنتی کرتا تو وہ ٹھیک ہو جاتے جب چند مرتبہ ایسا ہوا تو بس کے کنڈیکڑ نے کہا، تو کیا سکول میں پڑھنے جاتا ہے تجھے حساب اور گنتی بھی نہیں آتی۔ یہ بات میرے دل میں اتر گئی، میں نے عہد کر لیا کہ میں حساب میں اتنی محنت کروں گا۔پھر میں نے محنت کی اور Law of Relativity کا نظریہ پیش کیا۔ جو آج کی دنیا میں سب سے بڑا نظریہ کہا جاتا ہے۔
)خطبات فقیر، حضرت مولانا پیرذولفقار احمد نقشبندی(

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں