کراکوف پولینڈ کا تاریخی شہر ہے میں 2014ء کے آخری دن یہاں کیوں آگیا؟ یہ مجھے معلوم نہیں تھا شاید شہر کے قدیم ترین کیفے جاما میخا لیکا میں کافی پینے آگیا۔ یہ کافی شاپ 1890ء میں بنی یہ آج بھی قائم ہے۔یہ ماضی میں پولینڈ کے شاہی خاندان،سیاستدانوں، بیوروکریٹس، مصوروں، شاعروں، ادیبوں اور پروفیسروں کا مستقل مسکن ہوتا تھا۔ یہ آج بھی کلچر، ادب اور رومانس کا مرکز ہے۔30 دسمبر کی رات کو اس شہر کا درجہ حرارت منفی 13 ڈگری سینٹی گریڈ تھا۔ میں نے رات کے بارہ بجے دریا کے کنارے واک شروع کر دی۔ دریا کا پانی جم چکا تھا آسمان پر آدھا چاند ساتھ ساتھ چل رہا تھا۔ یہ واک عجیب واک تھی دریا بھی اجنبی، رات بھی اجنبی اور مسافر بھی اجنبی تھا۔بس اگر کوئی چیز شناسا تھی تو وہ تنہائی اور آوارگی تھی اور دنیا کے دوڑتے، بھاگتے ہجوم میں گم ہونے کی ناکام خواہش تھی اور چاند اور دریا کے ساتھ ساتھ بہنے کی ادھوری دعا تھی اور بس۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔باقی سب کچھ اجنبی تھا۔
(کراکوف میں نیوایئر، جاوید چوہدری)

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں