اتوار، 20 نومبر، 2016

گرداب


گرداب کا مطلب ہے کہ ایک ایسا خبط  یا پاگل پن جو  لا حاصل ہو  اس کا نتیجہ صرف تباہی    ہی ہو دنیا میں کئی ایسے  جنون ہیں جن کا کوئی نتیجہ نہیں ہے ۔دنیا میں سب سے بڑا عذاب  یہ ہے کہ بندہ  غلط بھی ہو اور مانیں بھی نہ گرداب کا شکا روہ لوگ  ہوتے ہیں  جن کے اندر یہ مادہ بہت زیادہ پایا جاتا ہے ۔  حضرت واصف علی واصف ؒ فرماتے ہیں " اگر تمہاری اپنی عقل تمہاری اپنی زندگی کو آسان نہیں بنارہی تو عقل مندہونے سے توبہ کر لو"جن لوگوں کے ساتھ یہ واہمہ پایا جاتا ہے  کہ ہم بڑے عقل مند ہیں ایسے لوگ اچھی باتوں پر واہ واہ  بھی کرتے ہوئے نظر آئیں گے   مگر اچھی باتی ان کے دل میں نہیں اتریں گی  کیونکہ ان کے اندر  کا جو شخص بیٹھا ہوتا ہے   وہ ان  باتوں کو اندر داخل نہیں ہونے دیتا وہ سمجھتے ہیں کہ انہیں سب پتا ہے ایسے  لوگ اصلا ح نہیں لے سکتے ۔ قدرت بہت مہربان ہے ،  بہت شفیق ہے ، کریم ہے  لیکن جو  شخص خود نہیں  بچناچاہتا   اور اوپر سے  وہ ضدی بھی ہو  تو پھر اس کی بچت مشکل ہو جاتی ہے ایسا بندہ گرداب پھر گرداب کا شکا ر ہو جاتا ہے چند بڑے گرداب جن  کے لوگ شکار ہوتے ہیں  ان میں :
1۔         جوا
جو بندہ جوا کھیلتا ہے وہ کام چور ہوتا ہے   اس کا محنت پر یقین نہیں ہوتا  وہ اپنا سارا یقین قسمت پر  لے جاتا ہے  جبکہ یقین قسمت اور محنت  دونوں پر ہونا چاہیے  جو بندہ  صرف قسمت  پر یقین رکھتا ہے  وہ چانس لینا شروع کر دیتا ہے ، وہ بونڈ خریدتا ہے ،جوا کھیلتا ہے اس کے   پہلے  گرداب میں ہاتھ جاتے ہیں پھر  آہستہ آہستہ  وہ سارا گرداب میں    پھنس جاتا ہے ایک وقت  ایسا آتا ہے کہ   سارا گھر اجڑ کے رہ  جاتا ہے ۔عام طور پر اس طرح کے  لوگ  یہ کہتے ہیں کہ ہماری تو  قسمت ہی ایسی ہے  یہ اپنی غلطی کو نہیں مانیں گے  اگر آ پ ان کو  غلطی  یاد دلائیں گے تو وہ  برا مان جائیں گے ۔
2۔         عورت
معاشرے میں بہت  سے لو گ ایسے ہیں جو ایک عورت کے لیے اجڑ گئےجن  کے   گھر تباہ، بیوی بچے تباہ،کاروبار تباہ، ان کی عزت ختم ہو گئی یعنی انہوں نے ایک عورت کے پیچھے  سب کچھ ختم کر لیا  ایسے لوگ کمزور ہوتے ہیں  ان کے پاس قوت ارادی نہیں ہوتی  اس گرداب سے نکلنے کے لیے قوت ارادی کی ضرورت ہوتی ہے  اور قوت ارادی اللہ تعالیٰ کا انعام ہے ۔ کمزور شخص کے ساتھ یہ مسئلہ ہوتا ہے کہ  وہ ارادہ کرتا ہے  اور اس کو توڑ دیتا ہے  ۔
3۔         نشہ
نشے کا خوفناک پہلو یہ ہے کہ نشہ بندے کو اتنا مجبور کر دیتا ہے  کہ نشہ کرنے کے لیے  وہ ہر چیز کو بیچ دیتا ہے  ایسے لوگوں کی بھی  قوت ارادی کمزور  ہوتی ہے  معاشرہ اس گرداب  کا بہت زیادہ شکار ہوتا جا رہا ہے  آپ کو لو گ نشہ کر کے نالیوں میں گرے  ہوئے نظر آئیں گے ، سڑکوں پر نظر آئیں گے،  انہوں نے  اس نشے کے لیے اپنے گھروں کو تباہ و برباد کر دیا  حتیٰ کہ اپنی عزت تک بیچ دی۔
 4۔         دوستی
معاشرے میں بہت  سارے لوگ ایسے ہیں جن کا کام ہی دوست پالنا   ہے  وہ دوستی کے پیچھے اپنا گھر خراب  کر لیتے ہیں ، ان کا  بچوں کی طرف دھیان ہی نہیں ہوتا،  انہوں نے بس اپنے تھڑے آباد کیے ہوئے ہوتے  ہیں  ان کی مجلسیں آباد  رہتی ہیں  مگر ان کے پاس گھر کے لیے وقت  نہیں ہوتاگرداب کی یہ قسم بھی معاشرے میں بہت پائی جاتی ہے۔
(Weekly Sitting topic “Gardab” Syed Qasim Ali Shah)

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں