روایت کے مطابق تخلیق انسان کے لیے مٹی زمین سے منگوائی گئ۔زمین نے جب کئی بار فرشتوں کو مٹی دینے سے انکار کیا تو اللہ تعالیٰ
نے
ملک الموت، حضرت عزرائیل علیہ السلام کو مٹی لینے کے لیے بھیجا۔ وہ سیاہ، سرخ اور
سفید مٹی لے کر اللہ تعالیٰ کے حضور حاضر
ہوئے یہ وجہ ہے کہ نوع انسان مختلف رنگوں
میں بٹی ہوئی ہے۔پھر اس مٹی سے گارا تیار کیا گیا جس میں مدتوں خمیر اٹھتا رہا یہ
عمل
40 سال رہا، پھر 40 سال چھوڑے رکھا تاکہ اس میں فطری طور پر جو تغیر اور
تبدیلی ہونا ہو ہو جائے۔ پھر پتلا بنا لیکن اس میں
روح نہیں پھونکی اور 120 سال یو
نہی رہنے دیا، بعض قول کے مطابق یہ مدت 40 سال ہے کچھ روایات کے مطابق گارے سے
پتلے
کی مجموعی عمر 120 سال اور بعض کے مطابق 200 سال تھی۔
(تاریخ الا انبیاء علیہ السلام، ذوالفقار ارشد گیلانی)

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں