منگل، 8 نومبر، 2016

پیدائشی قدرتی صلاحیتیں


ایک تحقیق کے مطابق شخصیت  کی تیرا اقسام ہیں  وہ ساری کی ساری پروفیشن کے حوالے سے ہیں ۔ آپ کبھی ایڈیسن کی زندگی کو پڑیں بچپن سے ہی اس کے اندر  جذبہ اور جنون بہت زیادہ تھا  اس کی ماں  کا  سب سے بڑا یہ مسئلہ   تھا کہ اس کو گھر میں اکیلا نہیں چھوڑسکتے اس کی وجہ یہ تھی کہ  کئی دفعہ اس کو اکیلا چھوڑا  تو وہ مرغیوں کے ڈربے میں جاکر  وہ انڈوں پر بیٹھ کر  یہ تجربہ  کرنے  لگ پڑتا تھا کہ  اگر  مرغی کے انڈوں پر بیٹھنے سے چوزے نکل آتے ہیں تو پھر ایڈیسن کے بیٹھنے سے کیا نکلتا ہے۔
جو صلاحیت ،جذبہ ، ارادہ قدر ت نے آپ اندر ڈالا ہوتا ہے  وہ ایک چبن بنتا ہے ۔ صلاحیت کے سامنے روکاٹیں نہیں آسکتیں  ،صلاحیتیں کبھی تنقید کو نہیں مانتیں  اوراگر  آپ سچے ہیں  تو یقین کریں آپ  اتنے بہادر ہوں گے کہ  آپ کہہ دیں گے کہ دنیا ادھر سے ادھر ہو جائے  میں نے اسے کر کے چھوڑنا ہے ۔ اصل کام ہے اس  کو دریافت کرنا ہمیں بڑی عمر کے بعد پتا چلتا ہے  کہ میں جو کام کر رہا  ہوں  وہ کام میرا نہیں تھا  ۔ہم لوگ  بدلی سے کام کرتے ہیں جو کام کریں اسے دل سے کریں اگر نہیں تو اسے چھوڑ دیں  لیکن چھوڑ کر آپ جو کام بھی کریں ایسا کام کریں کہ پھر آپ جیسا کوئی کام نہ ہو ۔
قیصر عباس صاحب کہتے ہیں ہمارے نوجوانوں میں دو بیماریاں ہیں  جنہوں نے ان کا ستیاناس کر دیا ہے  ایک ناامیدی   دوسرا ویثرن کے ساتھ اپنی زندگی کی منصوبہ بندی نہ کرنا وہ یہ نہیں پلاننگ کرتے   کہ آج ہم یہاں ہیں اور دس سال بعد  کہاں ہوں گے  وہ   کہتے ہیں بس یہ مہینہ گزر جائے پھر دیکھا جائے گا  گزارے والی سوچ کبھی بڑے انسان کی سوچ نہیں ہوتی ۔ خوش قسمت انسان وہ ہے  جو اپنی  آسانیاں ، اپنی کمائی سے دوسروں کو دے سکے۔ حضور اکرم ﷺ نے فرمایا " اوپر والا ہاتھ نیچے والے ہاتھ سے بہتر ہے" آپ ہر شعبے میں اوپر والا ہاتھ بن جائیں اگر   یہ ہو گا تو دیں گے  لیکن یہ نہیں ہوگا تو کہاں سے دو گے آپ اپنی صلاحیتوں کو پکڑیں اور  نکل جائیں ۔
(“Talent by Birth” Syed Qasim Ali Shah)

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں