آپ
کام کرنا شروع کر یں بے شک
آپ لائق ہیں یا نالائق ہیں لیکن
کام کے ساتھ ساتھ آپ اپنے
معیار کو بہتر بناتے جائیں اگر آپ اپنے معیار کو بہتر نہیں کرتے یعنی آپ لائق انسان نہیں بنتے تو پھر آپ کا حلقہ احباب بہت تھوڑا رہے گا ۔
اگر ایک شخص سکول ٹیچر بنتا ہے جب سکول جا کر دیکھتا ہے وہاں کو درودیوار نہیں
ہے وہ درخت کی چھاؤں کے نیچے پڑھانا شروع
کر دیتا ہے زندگی کے تیس سا ل وہ ایک گاؤں
کے بچوں کو ایک درخت کے نیچے پڑھاتے پڑھاتے
ایک دن فوت ہو جاتا ہے یہ ایک
چھوٹی کہانی ہے جبکہ ایک شخص جس کے پاس کچھ نہیں ہے پھر بھی اپنی ہر چیز بیچ کر علی گڑھ
یونیورسٹی بنا دیتا ہے یہ بڑی
کہانی ہے۔جس کا کینوس بڑا ہو گا وہ اپنے اثرات زیادہ چھوڑئے گا جس کا کینوس
چھوٹاہوگا اس کا حلقہ تھوڑا ہو گا ۔آپ
اپنی خدمات کا میعار ابھی سے بہتر کرنا شروع کر دیں یہ اس لیےکہ
کہیں بعد میں جا کر حوصلہ نہ
رہےبڑے لوگ کہتے ہیں کہ میں امیر ہو کر بانٹوں گا
جب وہ امیر ہوتا ہے تو حوصلہ ختم ہو چکا ہوتا ہے ۔آپ بچپن سے
مثبت مزاج بنائیں، جوانی کی عمر سے اپنے اندر پودا لگائیں اس عمر سے
روحانیت جگا ئیں۔ جو اس عمر سے شرو ع نہیں
کر سکا اس کے لیے اگلی عمر میں کرنا بڑا
مشکل ہو جاتا ہے پھر وہ تذکرے اور باتیں
تو کرے گا کہ کبھی ہم بیٹھا کرتے تھے مگر وہ کر نہیں سکے گا۔
اگر آپ ابھی سے شروع ہو گئے تو دس سال بعد آپ کہو گے کہ قاسم صاحب ہمیں پتا نہیں لگا کہ ہوا کیا
ہے لیکن سب کچھ ہی ہو گیا اس شخص کا شکریہ ادا کرو جس بندے نے زیرو
سے ہیرو بنادیا ۔یہ کیا بات ہوئی کہ آپ کی سوچ اتنی پست ہو کہ شکریہ کے الفاظ بھی نہ ہوں ، آپ کے پاس فاتحہ
بھی نہ ہو، ایک عرضی بھی نہ ہو کہ مالک یہ
وہ بندہ ہے جو نہیں تھا پھر بھی تھا کتنا تیر ا انعام تھا کہ اس کی سوچ کو تو نے اتنی طاقت دی کہ بعد کے زمانے
کو فائدہ دے رہی ہے ۔ جب آپ واضح ہوتے
ہیں تو پھر آپ جم
کر کھڑے ہو جاتے ہیں جب آپ واضح ہی نہیں ہوتے تو پھر
آپ کنفیوز جواب دیتے ہیں ، آپ لڑ
پڑتے ہیں ۔ آپنی خدمات ابھی سے دینی شروع کریں اور معیار بہتر کرتے جائیں ایک وقت وہ آئے گا
کہ آپ جیسا کوئی نہیں ہوگا آپ مثال ہوں گے۔
(Weekly
Sitting topic “Zad e Rah” Syed Qasim Ali Shah)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں