جمعرات، 17 نومبر، 2016

بچوں کی تربیت


اگر گاؤں  میں تعلیم  نہ ہونے کے باوجود  ،شعورنہ ہونے کے باوجود وہاں سے ایک بندہ تعلیم حاصل کر  لے تو اس  کی 100 نسلیں بدل جائیں گی اس لیے اپنے بچوں کو بحثییت مسلمان ،بحثییت پاکستانی، بحثییت ایک اچھی ماں، بحثییت ایک اچھا شہری ،بحثییت ایک اچھا فرد   بنائیں اگر آپ نے اس معاشرے کو  ایک اچھا بیٹا ، ایک اچھی بیٹی دے دی تو آنے والی نسلیں سنور جائیں گی۔ اپنے بچوں کو ایسا انسان بنائیں جو انسانیت کو بچائے  اگر آپ کا خاوند غصے والا ہے  تو پھر بچے کے مجرم بننے کا چانس زیادہ ہے کیونکہ بچہ ڈنڈی مارے گا ،وہ چوری کرے گا، وہ ساری زندگی منافق رہے گا۔ اس معاشرے میں آپ کو جگہ جگہ منافقت ملے گی  اگر اس کا پتا لگایا جائے تو پتا چلے گا کہ  یہ پودا گھر سے لگا ہوا ہے  کیونکہ والدین نے کبھی سوچا ہی نہیں ہوتا کہ ہمارے جھگڑے  خون میں چلے جاتے ہیں اور خون جدا نہیں ہو سکتا  جب یہ خون نسل میں منتقل ہو تا ہے تو پھر رویوں میں منافقت بن جاتی ہے لوگ حیران  ہوتے ہیں میں تو ٹھیک ہوں اس نے میرے ساتھ برا کیوں کیا  اس کی وجہ کہ پیچھے سے پودا  ہی ایسا لگا ہوا تھا آپ تو اس کے پھل کو کھا رہے ہیں ۔
ایک درخت ہے اس کی چھاؤں میں ایک شخص  آکر بیٹھتا ہے اس کا پھل کھاتا ہے  تھوڑی دیر آرام کرتا ہے اٹھتا ہے  اور  چلا جاتا ہے  پیچھے مڑکر بھی نہیں دیکھتا یہ پہلی قسم کا رویہ آپ کو معاشرے میں عام ملے گا  لوگوں سے فائدہ لے لینا ہے پھر مڑ کر بھی نہیں دیکھنا کہ میرا محسن  کس جگہ پر میرے ساتھ کھڑا تھا ۔ جبکہ دوسری قسم کا  رویہ یہ ہےکہ درخت کے نیچےایک شخص بیٹھتا ہے ، آرام کرتا ہے، پھل کھاتا ہے پھر کلہاڑی نکالتا ہے اور اس کو کاٹنا شروع کر دیتا ہے یہ رویہ بھی آپ کو معاشرے میں عام ملے گا  اس طرح  کے لوگ ظالم لوگ  ہوتے ہیں  وہ جس سے فائدے لیتے ہیں اسی کونقصان پہنچنا شروع کر دیتے ہیں تیسری طرح کے لوگ کچھ بہتر ہوتےہیں وہ درخت کے نیچےبیٹھتے ہیں پھل کھاتے ہیں پھر وہاں سے اٹھ کر دوسروں کو بتاتے ہیں دیکھو کتنا اچھا درخت ہے  جو چھاؤں بھی دیتا ہے اور پھل بھی دیتا ہے چوتھی طرح کے لوگ ولی ہوتے ہیں وہ درخت کے نیچے بیٹھتے ہیں پھل کھاتے ہیں پھر وہاں بیٹھ کر سوچتے ہیں  کہ اس درخت کی حفاظت کرنی چاہیے  کیونکہ  یہ درخت اگر مجھے  چھاؤں دے رہا ہے  اور پھل دے رہا ہے  اس کا مطلب ہے یہ دوسروں کو بھی دے گا اگر یہ درخت سلامت رہے گا  کتنے لوگوں کو چھاؤں اور  کتنے لوگوں کو پھل ملے گا  اپنے بچوں کو  آخری لوگوں جیسا بنائیں جو ماؤں کی قدر کریں ، جو اساتذہ کرام  کی قدر کریں، جو والدین کی قدر کریں،  جو بزرگوں کی قدر کریں۔ آپ اپنے والدین کی قدر  کریں  ان کا احترام کریں بچے آپ کی  قدر کریں  گے کیونکہ بچہ وہی کرے جو وہ دیکھے گا ۔
(Talk with Mothers, Syed Qasim Ali Shah)

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں