منگل، 22 نومبر، 2016

اذان


تمام علمائے سیر متفق ہیں کہ پہلی اذان ہجرت مدینہ کے بعد دی گئی، جس روز محلہ بنی سالم میں مسجد نبوی کی بنیاد رکھی گئی، اذان کی ابتداء بھی اسی دن ہوئی اس طرح پہلی اذان اکتوبر 622ء بہ مطابق 19 ربیع الاؤل 1ھ بروز جمعہ کو دی گئی۔
شروع شروع میں مسلمان از خود نماز کے لیے جمع ہو جاتے تھے لیکن پھر مجلس میں یہ بات زیر بحث آئی کہ لوگوں کو نماز کے لیے کیا طریقہ اختیار کیا جائے۔ حضور اکرم ﷺ کو حضرت عمرفاروق رضی اللہ عنہ کی یہ تجویز بے حد پسند آئی کہ ایک آدمی بازاروں میں جا کر الصلو جامعتہ کی صدا لگا دیا کرے۔ آپﷺ حضرت بلال رضی اللہ عنہ کو اسی وقت حکم دیا کہ اٹھیں اور لوگوں میں نماز کا اعلان کریں، یوں جامع ترمذی کے مطابق نماز کے لیے پہلے بلاوے کا اعزاز حضرت بلال رضی اللہ عنہ کو حاصل ہوا۔
(تاریخ الانبیاء علیہ السلام، ذوالفقار ارشد گیلانی)

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں