حضرت اسماء رضی اللہ عنہما کے لخت جگر حضرت عبداللہ بن زیبر رضی
اللہ عنہ نے ان کی زندگی میں ہی خلافت کا دعویٰ اور اپنی والدہ کے سامنے ہی جام
شہادت نوش کیا۔ دشمن نے ان کی نعش کو تین دن سولی پر چڑھائے رکھا۔ بوڑھی والدہ کو
جب معلوم ہوا تو فرمایا کہ کیا ہی اچھا سوار ہے اور کیا ہی اچھی سواری پائی ہے۔
قاتل حضرت عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ، حجاج بن یوسف آپ رضی اللہ عنہما کی خدمت میں حاضر ہوا کہ آپ نے مجھے عبداللہ کے معاملے میں کیسا پایا۔ آپ نے جواب دیا کہ تونے اس کی دنیا خراب کی اور اپنی عاقبت برباد کر لی۔
(تاریخ الانبیاء، ذوالفقار ارشد گیلانی)
قاتل حضرت عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ، حجاج بن یوسف آپ رضی اللہ عنہما کی خدمت میں حاضر ہوا کہ آپ نے مجھے عبداللہ کے معاملے میں کیسا پایا۔ آپ نے جواب دیا کہ تونے اس کی دنیا خراب کی اور اپنی عاقبت برباد کر لی۔
(تاریخ الانبیاء، ذوالفقار ارشد گیلانی)

کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں